ھندوستان کے پہلے مسلم چیف جسٹس بنے تھے ھدایت اللہ


ھندوستان کے پہلے مسلم چیف جسٹس بنے تھے ھدایت اللہ

پریس ریلیز

ناصر قریشی (صحافتی ترجمان درگاہ اعلیحضرت بریلی )

ایک حافظ قرآن کے گھر جنم لینے والا بچہ ایک دن اپنی اعلی تعلیم اور قابلیت سے بھارت کے تین سب سے اہم عھدوں صدر جمہوریہ۔۔نائب صدر جمہوریہ اور چیف جسٹس کے عھدوں پر فائز ھوجائے گا یہ کسی نے تصور بھی نہ کیا تھا۔۔

سماج میں تعلیم اور جد و جہد کرکے ھی اھم اور مضبوط مقام حاصل کرسکتے ہیں مسلم نوجوان۔

جامعہ رضویہ منظر اسلام درگاہ اعلیحضرت بریلی میں مسلم معاشرے سے جھالت کو دور کرنے اور سماج کو اعلی تعلیم سے آراستہ کرنے کی ضرورت و مسائل پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔

آن لائن تعلیم گاہ کے ذریعہ اس پروگرام کے سلسلے میں صحافتی ترجمان ناصر قریشی نے بتایا کہ منظر اسلام کے مفکر و دانشور اور نباض زمانہ استاذ مفتی محمد سلیم بریلوی صاحب نے اپنے خطاب میں بتایا کہ اس وقت اپنے سماج کو مضبوطی کے ساتھ اگر اس ملک میں قائم رکھنا ھے اور اپنے حقوق حاصل کرنا ھے تو اپنے معاشرے کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی کوشش کریں۔جھالت کے اندھیرے سے اس معاشرے کو پاک کریں۔

آج اٹھارہ ستمبر ھے اس لئے آج ھم آپ کے سامنے مثال پیش کرینگے ایسے بچے کی جس کا جنم ایک حافظ قرآن کے گھر میں ھوا مگر اس نے اپنی لگن اور محنت سے اعلی تعلیم حاصل کرکے ھند سے انگلینڈ تک اپنی قوم۔اپنے مذھب اور اپنے ملک کا نام روشن کیا۔یھی بچہ اپنی قابلیت سے ملک کے تین اھم عھدوں صدر جمہوریہ۔۔نائب صدر جمہوریہ اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے عھدوں پر فائز ھوا۔اس بچہ کا نام محمد ھدایت اللہ ھے۔جو ۱۷ دسمبر ۱۹۰۵ میں لکھنو کے ایک حافظ قرآن کے گھر میں پیدا ھوا اور 18 ستمبر 1992 کو دنیا سے چلاگیا۔

اس سے معلوم ہوتا ھے کہ اگر ھماری نسل نو محنت و لگن سے تعلیم حاصل کرکے اپنی قابلیت کا لوھا منوالے تو پھر بھت سے مسائل خود بخود حل ھو جائیں گے۔یاد رکھے اس وقت تعلیم کے ھتھیار ھی سے آپ اپنے کو محفوظ رکھ سکتے ہیں اور اسی تعلیم سے آپ اپنے حقوق حاصل کرنے میں کامیاب ھو سکتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے