ماشہ، رطل، تولہ، درہم، دینار، مثقال، صاع کی جدید اوزان یعنی گرام کے اعتبار سے کیا تحدید ہے؟

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کہ ماشہ، رطل، تولہ، درہم، دینار، مثقال، صاع کی جدید اوزان یعنی گرام کے اعتبار سے کیا تحدید ہے؟

طارق حسین، گونڈی، ممبئی

مفتیان کرام کہ ماشہ، رطل، تولہ، درہم، دینار، مثقال، صاع کی جدید اوزان یعنی گرام کے اعتبار سے کیا تحدید ہے؟
ماشہ، رطل، تولہ، درہم، دینار، مثقال، صاع کی جدید اوزان یعنی گرام کے اعتبار سے کیا تحدید ہے؟


بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ:

   دور حاضر کے دو محقق مفتی بقیۃ السلف مفتی محمد صالح رضوی اور محقق مسائل جدیدہ مفتی محمد نظام الدین رضوی دام ظلہما کی تحقیق کی روشنی میں شرعی پیمانوں اور اوزان کے جدید عشری اور میٹرک پیمانے اور اوزان درج ذیل ہیں:

   ماشہ: ایک ماشہ آٹھ رتی کا اور ایک رتی آٹھ چاول کی۔ اس طرح ایک ماشہ 64/ چاول کا ہوگا۔ ( فتاوی رضویہ، ج: 10، ص: 298) جس کی مقدار گرام کے حساب سے 1/ گرام 0368/ ملی گرام ہے یعنی ایک گرام چھتیس ملی گرام اور چار خمس۔

   رطل: ایک رطل نصف من کا، من چالیس استار کا، استار ساڑھے چار مثقال کا۔ اس طرح ایک رطل 90/ مثقال کا ہوگا۔ ( ایضا) جس کی مقدار گرام کے اعتبار سے 419/ گرام 904/ ملی گرام ہے یعنی چار سو انیس گرام نو سو چار ملی گرام۔

   تولہ: ایک تولہ 12/ ماشے کا، ( ایضا، ص: 296) ایک ماشہ 1/ گرام 0368/ ملی گرام کا۔ اس طرح گرام کے پیمانے سے ایک تولہ 12/ گرام 4416/ ملی گرام یعنی بارہ گرام چار سو اکتالیس ملی گرام اور تین خمس۔

   درہم شرعی: ماشہ کے حساب سے 3/ ماشے 1/ رتی اور رتی کا خمس، رتی کے حساب سے 25/ رتی اور رتی کا خمس، قیراط کے حساب سے 14/ قیراط ہیں۔ ( ایضا، ص: 135) اس طرح گرام کے اعتبار سے درہم شرعی کا وزن "3/ گرام 265.92/ ملی گرام" ہے یعنی تین گرام (تھوڑا کم)  دو سو چھیاسٹھ ملی گرام۔

   دینار شرعی: ساڑھے چار ماشہ، قیراط کے حساب سے 20/ قیراط ہے۔ موجودہ گرام کے حساب سے "4/ گرام 6656/ ملی گرام" کا ایک دینار ہوگا یعنی چار گرام چھ سو پینسٹھ ملی گرام اور تین خمس۔

   صاع عراقی: صاع 4/ مد کا، مد 2/ رطل کا، رطل نصف من کا، من 40/ استار کا، استار ساڑھے چار مثقال کا ہوتا ہے۔ ( ایضا، ص: 298) اس طرح گرام کے حساب سے ایک صاع "3/ کلو 359 گرام 232/ گرام" کا ہوگا یعنی تین کلو تین سو انسٹھ گرام دو سو بتیس ملی گرام۔ (منتخب فتوے، ص: 23- 24، ماہنامہ اشرفیہ، مئی و اگست 2004ء) واللہ تعالی اعلم

کتبہ

محمد اظہارالنبی حسینی

رکن شرعی بورڈ آف نیپال

و مدرس دارالعلوم قادریہ مصباح المسلمین، علی پٹی شریف، نیپال

24/ شوال المکرم 1442ھ مطابق 6/ جون 2021ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے