ٹیلیفون کے ذریعے طلاق رجعی دی اور پھر رجعت کرنا چاہتا ہے تو کیسے کرے؟

ٹیلیفون کے ذریعے طلاق رجعی دی اور پھر رجعت کرنا چاہتا ہے تو کیسے کرے؟

ٹیلیفون کے ذریعے طلاق رجعی دی اور پھر رجعت کرنا چاہتا ہے تو کیسے کرے؟
ٹیلیفون کے ذریعے طلاق رجعی دی اور پھر رجعت کرنا چاہتا ہے تو کیسے کرے؟


السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ،
کیا فرما تے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں، زید اپنی بیوی ھندہ کو ٹیلیفون کے ذریعے طلاق رجعی دی اور پھر رجعت کرنا چاہتا ہے تو کیسے کرے؟ جب کہ زید بیدیس میں ہے۔ جواب عنایت فرمائیں مہر بانی ہوگی۔ فقط و سلام
امجد القادری، البحرین
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ:
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
رجعت قول سے بھی ہوتی ہے مثلاً یوں کہے: میں نے تجھ سے رجعت کی یا اپنی زوجہ سے رجعت کی یا تجھ کو واپس لیا یا روک لیا۔ اور فعل سے بھی ہوتی ہے مثلاً بیوی سے وطی کی یا شہوت کے ساتھ بوسہ لیا وغیرہ۔
جس طرح طلاق کے لیے اتحاد مجلس اور میاں بیوی کا آمنے سامنے ہونا شرط نہیں ہے، اسی طرح طلاق سے رجعت کے لیے بھی اتحاد مجلس اور ان کا آمنے سامنے ہونا شرط نہیں۔ تو صورت مسئولہ میں عدت گزرنے سے پہلے بیوی سے فون کے ذریعہ بات کرکے رجوع کر لیا یا میسج کرکے رجوع کر لیا تو رجوع ہو جائے گا۔
طلاق اور طلاق سے رجوع تو ان امور سے ہیں جو مذاق میں بھی کہنے سے واقع ہو جاتے ہیں، حدیث پاک میں ہے: وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " ثَلَاثٌ جَدُّهُنَّ جَدٌّ وَهَزْلُهُنَّ جَدُّ: النِّكَاحُ وَالطَّلَاقُ وَالرِّجْعَةُ ". رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيب. ( مشکاۃ المصابیح، كتاب النكاح، باب الخلع و الطلاق، الفصل الثاني، ح: 3284)
یعنی روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے کہ رسول اﷲ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تین چیزیں وہ ہیں جن کا ارادہ بھی ارادہ ہے اور مذاق بھی ارادہ ہے۔ نکاح، طلاق اور رجوع۔ امام ترمذی و ابوداؤد نے اس کی روایت کی اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن غریب ہے۔
اس کی شرح میں مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃ لمعات و مرقاۃ کے حوالے سے فرماتے ہیں: یعنی ارادۃً بولے تو بھی واقع ہوجائیں گی اور مذاق دل لگی سے کہے یا ویسے ہی اس کے منہ سے نکل جائے یا کسی اور زبان میں بولے جس سے وہ واقف نہ ہو، بہرحال یہ کلمات اس کے منہ سے نکل جائیں یہ چیزیں واقع ہوجائیں گی بشرطیکہ دیوانگی یا نیند میں نہ کہے بیداری و ہوش میں کہے۔... مذاق میں مرد نے عورت سے کہا کہ میں نے تجھے طلاق دے دی، یا تجھ سے نکاح کیا اور عورت نے بھی مذاق دل لگی میں قبول کےالفاظ کہہ دیے یا طلاق والی عورت سے دل لگی میں کہا کہ میں نے رجوع کرلیا یا ہنسی مذاق میں کہا میں نے یہ گھر تیرے ہاتھ فروخت یا ہبہ کردیا پس درست ہوگیا۔( مرآۃ المناجیح، ج: 5، ص: 144- 145)
حاصل یہ کہ فون کے ذریعہ اپنی بیوی سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ واللہ تعالی اعلم
کتبہ
محمد اظہارالنبی حسینی
مدرس دارالعلوم قادریہ مصباح المسلمین، علی پٹی شریف، نیپال
7/ رمضان المبارک 1442ھ مطابق 21/ اپریل 2021ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے