ناپاک کپڑا پہن کر غسل کرنا کیسا ہے؟
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کہ نجس کپڑے لگا کر غسل کرنا کیسا ہے؟غلام سرور، بنارس، یوپی
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ:
بلا ضرورت شرعیہ نجس کپڑے لگا کر یا پہن کر غسل کرنا ناجائز و حرام ہے کہ اس صورت میں جسم کو ناپاک کرنا ہے اور یہ حرام ہے۔ بحر الرائق میں ہے: أَمَّا تَنْجِيسُ الطَّاهِرِ فَحَرَامٌ. ( البحر الرائق، كتاب الطهارة، أحكام المياه، الماء المستعمل، صفة الماء المستعمل، ج: 1، ص: 99)
یعنی پاک چیز کو ناپاک کرنا حرام ہے۔
فتاوی رضویہ میں ہے: بِلا ضَرورت پاک شے کو کرنا ناجائز و گناہ ہے۔ ( فتاوی رضویہ، ج: 1، ص: 792)
اسی کی چوتھی جلد میں ہے: جسم و لباس بِلا ضَرورتِ شَرعیہ ناپاک کرنا اور یہ حرام ہے۔( ایضا، ج: 4، ص: 585) واللہ تعالی اعلم
کتبہ
محمد اظہارالنبی حسینی
دارالعلوم قادریہ مصباح المسلمین، علی پٹی شریف
0 تبصرے