*روزہ کی حالت میں گل منجن کا حکم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حامدا و مصلیا و مسلما
*الجواب:* گل منجن واقع میں ایک سرور بخش باریک سفوف ہے جو اپنی تیزی کی وجہ سے بہت جلد دماغ پر اثر کرتا ہے اس کا استعمال دانتوں پر مل کر کیا جاتا ہے اس لیے اسے منجن کہتے ہیں ورنہ اس کا اصل مقصود سرور و مستی کا حصول ہے یہ انتہائی باریک اور تیز اثر ہوتا ہے اس وجہ سے دانتوں پر ملتے ہی اس کے اجزا حلق کے نیچے اتر جاتے ہیں اس لیے ہمارے علما نے یہ حکم دیا کہ روزے کے دنوں میں گل منجن کے استعمال سے روزہ فاسد ہو جائے گا تو اس کا استعمال حرام و گناہ ہے رمضان کے دنوں میں ہرگز ہرگز اس کا استعمال نہ کیا جائے اس سے بچنا لازم و ضروری ہے۔ واللہ تعالٰی اعلم۔
کتبه:
محمد نظام الدین الرضوی
خادم الافتاء بالجامعة الأشرفية، مباركفور
٦؍ رمضان المبارک ١٤٤٥ھ
۱۷؍ مارس ۲۰۲٤ میلادی
Social Plugin