منھ بھر قے آنے سے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟

منھ بھر قے آنے سے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟
منھ بھر قے آنے سے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟
منھ بھر قے آنے سے وضو ٹوٹے گا یا نہیں؟
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرما تے ہیں علماے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا منھ بھر یا اس سے کم یا زیادہ الٹی ( پلٹی ) آنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ برائے مہربانی جواب تفصیل سے عنایت فرمائیں۔
حاجی محمد احمد، محلہ چھاونی، بہرائچ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ:
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
منہ بھر قے وضو کو توڑ دیتی ہے، یہ پیشاب کی مانند ناپاک ہے، اس کے چھینٹوں سے اپنے جسم اور کپڑوں کو بچانا ضروری ہے۔ فتاوی رضویہ میں ہے: تنبیہ سوم: قے اگر منہ بھر ہو تو ناقض وضو ہے۔ (فتاوی رضویہ، ج: 1، ص: 390)
بہار شریعت میں ہے: منہ بھر قے کھانے یا پانی یا صفرا کی وُضو توڑ دیتی ہے۔ منہ بَھر کے یہ معنی ہیں کہ اسے بے تکلّف نہ روک سکتا ہو۔ ( بہار شریعت، ج: 1، ص: 309) واللہ تعالی اعلم
کتبہ
محمد اظہارالنبی حسینی
مدرس دارالعلوم قادریہ مصباح المسلمین، علی پٹی شریف
یکم رمضان المبارک 1442ھ مطابق 15/ اپریل 2021ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے